Introduction

A medical practitioner and politician, Dr. Ghulam Hussain was a close ally of Zulfiqar Ali Bhutto and the co-founder of the Pakistan People's Party, ex-General Secretary of the PPP, also one of the writers of Pakistan's first

Dr. Ghulam Hussain


Professional Achievements

A medical practitioner and politician, Dr. Ghulam Hussain was a close ally of Zulfiqar Ali Bhutto and the co-founder of the Pakistan People’s Party, ex-General Secretary of the PPP, also one of the writers of Pakistan's first constitution in 1973.
 
He practised as a doctor in Mandi Bahauddin for some time and gained popularity for his charity work. He joined Zulfiqar Ali Bhutto's Pakistan People’s Party. He won election and became a Member of the National Assembly of Pakistan (MNA) and later a Minister. He was arrested and deported by Gen Zia-ul-Haq in the early 1980s.
 
Dr. Ghulam Hussain was born in the village of Jammarghal, union council Dara Pur, Tehsil & District Jhelum. His father Haji Muhammed Akbar was a farmer who had three sons Ghulam Hussain, Ghulam Mustafa and Ghulam Ahmad and two daughters.
 
The boys attended school in the village of Chakri three miles away every day. Ghulam Hussain top of his middle school, Chakri Rajgaan Tehsil Jhelum, in 1952, then matriculated from Muslim Model High School, Lahore. He finished his high school in 1954 and then joined Government College Lahore where he gained a BSc in biology in 1958. He graduated with an MBBS from King Edward Medical College Lahore in 1963.
 
He started medical practice at Mandi Bahauddin in 1963, because this was the nearest town from his village. He used to visit his native area on every Friday and treated free of cost. He started to organize Kissan Council of his native area in 1964.
 
 
ڈاکٹر غلام حسین 26 جون 1936 کو جہلم میں پیدا ہو ئے ۔ ابتدا ئی تعلیم کے بعد انہوں نے گو ر نمنٹ کا لج لا ہو ر کا رخ کیا اور اس کے بعد 1963 میں کنگ ایڈ ورڈ میڈ یکل کا لج سے میڈ یکل ڈگر ی حا صل کی ۔ بحیثیت ڈاکٹر انہوں نے منڈ ی بہا ئو الد ین میں ہزا ر وں لو گوں کا شفا یا ب کیا ۔ اپنے انسا ن دوست رویے کے باعث ڈاکٹر صا حب نے علا قے بھر کے لوگوں کے دل جیت لیے اور پھر انسا ن دوستی کے اسی جذبے کے تحت انہوں نے سیا ست کے میدا ن کا رزار میں قد م رکھا ۔ ڈاکٹر غلا م حسین کا شما ر پا کستا ن کے ان سیا ست دا نوں میں ہو تا ہے جنہوں نے محکو م طبقا ت کے لئے اپنی زند گی تیا گ دی ، 1970 میں ووٹ کے ذریعے پا کستا ن میں ایک جمہو ری انقلا ب بر پا ہوا ۔
 
ان انتخا با ت میں پا کستا ن پیپلز پا ر ٹی کے چیئر مین ذوالفقار علی بھٹو نے خو د ڈاکٹر غلا م حسین کو قومی اسمبلی کا الیکشن لڑ نے کی دعوت دی اور اس الیکشن میں ان کی جیب درحقیقت پسے ہو ئے طبقا ت کی کا میا بی تھی۔ اس کے بعد وہ ذوالفقار علی بھٹو کی حکو مت میں گورنر پنجا ب مصطفی کھر کے مشیر بنے ۔ ڈاکٹر غلا م حسین 1973 کی آئین سا ز کمیٹی کے رکن تھے جس آ ئین کو پا کستا ن کا متفقہ آ ئین قرا ر دیا جا تا ہے وہ پا کستا ن کی عوا می تا ر یخ کے وہ کر دا ر ہیں جن کے عمل سے تا ر یخ بنی ، وہ اس تا ر یخ کے گواہ بھی ہیں اور تا ر یخ سا ز بھی ۔ وزیر اعظم ذوالفقا ر علی بھٹو ان پر کس قدر اعتبا ر کر تے تھے اس کا ایک اظہا ر یہ بھی ہے کہ ذوالفقا ر علی بھٹو ان کو شملہ معاہد ہ کے دوران اپنی ٹیم میں شا مل کر کے بھا ر ت لے گئے ۔ 197
 
 کے انتخا با ت میں ڈاکٹر غلا م حسین ایک با ر پھر قو می اسمبلی کے رن بنے اور اس کے بعد وفا قی وزیر برا ئے ریلو ے کا قلم دا ن ان کے سپر د کیاگیا ۔ وہ پا کستا ن پیپلز پا رٹی کے نظر یا تی ، با اصول ، ایما ن دا ر، شفا ف اور انقلا بی رہنما ئوں میں شما ر ہو تے ہیں ان کے انہی پہلوئوں کو مد نظر رکھ کر ذوالفقا ر علی بھٹو نے ان کو 1977 میں پا کستا ن پیپلز پا ر ٹی کا سیکرٹر ی جنر ل بنا یا اور اس ذمہ دا ر ی کو وہ 1985 تک نبھا تے رہے ، فر و ر ی 1974 کو لا ہو ر میں اسلا می کا نفر نس کے دوران سعو دی عر ب کے شا ہ فیصل کی میز با نی کا اعزاز بحیثیت وزیر مہما ن دا ر ی ڈاکٹر غلا م حسین کے ذمے آیا ، شا ہ فیصل
شہید اس اسلا می کا نفر نس کے مہما ن خصو صی تھے ۔ 
 
جنر ل ضیا ئ الحق کی آ مر یت کے خلا ف ان کی جد و جہد جرات اور بہا د ر ی سے عبا رت ہے ۔ انہیں فو جی ڈاکٹیٹر جنر ل ضیا نے 1977-1981 تک بغیر کسی مقد مہ کے پس زند اں رکھا ۔ اور 1981 میں انہیں جبر ی طو ر پر شا م میں جلا وطن کر دیا گیا ۔ انہوں نے آ مر یت کے خلا ف، جمہو ریت اور پا کستان کے پسے ہو ئے طبقا ت کے حقو ق کا پر چم ہمیشہ تھا مے رکھا اور اسی لیے جلا وطنی کے زما نے میں بھی وہ بیر و ن ملک پا کستا ن کے عوام کے حقو ق کی آواز بن کرچھا ئے رہے ۔
 
ڈاکٹر غلا م حسین کی کتا ب ( میر ی دا ستان جد و جہد ) ہر لیحا ظ سے دلچسپی کا با عث ہے کہ کیسے محنت ، لگن ، ایما ندا ر ی اور جر ات سے ایک شخص اجتما عی حقو ق کے لئے جد و جہد کر سکتا ہے ڈاکٹر غلا م حسین نے زند گی بھر اپنے قد م ، زبا ن اور ہا تھوں کو اس اجتما عی جد و جہد کے لئے وقف کیے رکھا اور ابھی تک وہ اسی جذبے کے تحت سر گر م عمل ہیں ۔ ان کا شما ر  پا کستان کے شفا ف تر ین اور جر ا ت مند لیڈ روں میں ہو تا ہے وہ جس قد ر کھر ے انسا ن ہیں ، اسی قد ر جرات مند بھی ہیں ۔ محکو موں کے حقو ق کے لیے جد و جہد کر نا ان کا مشن ہے ، ان کی یہ کتا ب ان کی فکر ، عمل ، اور شخصیت ، ہر لیحا ظ سے قا ر ئین کے لئے مشعل راہ ہو گی ۔ 
فرخ سہیل گو ئند ی

 

A medical practitioner and politician, Dr. Ghulam Hussain was a close ally of Zulfiqar Ali Bhutto and the co-founder of the Pakistan People’s Party, ex-General Secretary of the PPP, also one of the writers of Pakistan's first constitution in 1973.

He practised as a doctor in Mandi Bahauddin for some time and gained popularity for his charity work. He joined Zulfiqar Ali Bhutto's Pakistan People’s Party. He won election and became a Member of the National Assembly of Pakistan (MNA) and later a Minister. He was arrested and deported by Gen Zia-ul-Haq in the early 1980s.

Dr. Ghulam Hussain was born in the village of Jammarghal, union council Dara Pur, Tehsil & District Jhelum. His father Haji Muhammed Akbar was a farmer who had three sons Ghulam Hussain, Ghulam Mustafa and Ghulam Ahmad and two daughters.

The boys attended school in the village of Chakri three miles away every day. Ghulam Hussain top of his middle school, Chakri Rajgaan Tehsil Jhelum, in 1952, then matriculated from Muslim Model High School, Lahore. He finished his high school in 1954 and then joined Government College Lahore where he gained a BSc in biology in 1958. He graduated with an MBBS from King Edward Medical College Lahore in 1963.

He started medical practice at Mandi Bahauddin in 1963, because this was the nearest town from his village. He used to visit his native area on every Friday and treated free of cost. He started to organize Kissan Council of his native area in 1964.

ڈاکٹر غلام حسین 26 جون 1936 کو جہلم میں پیدا ہو ئے ۔ ابتدا ئی تعلیم کے بعد انہوں نے گو ر نمنٹ کا لج لا ہو ر کا رخ کیا اور اس کے بعد 1963 میں کنگ ایڈ ورڈ میڈ یکل کا لج سے میڈ یکل ڈگر ی حا صل کی ۔ بحیثیت ڈاکٹر انہوں نے منڈ ی بہا ئو الد ین میں ہزا ر وں لو گوں کا شفا یا ب کیا ۔ اپنے انسا ن دوست رویے کے باعث ڈاکٹر صا حب نے علا قے بھر کے لوگوں کے دل جیت لیے اور پھر انسا ن دوستی کے اسی جذبے کے تحت انہوں نے سیا ست کے میدا ن کا رزار میں قد م رکھا ۔ ڈاکٹر غلا م حسین کا شما ر پا کستا ن کے ان سیا ست دا نوں میں ہو تا ہے جنہوں نے محکو م طبقا ت کے لئے اپنی زند گی تیا گ دی ، 1970 میں ووٹ کے ذریعے پا کستا ن میں ایک جمہو ری انقلا ب بر پا ہوا ۔
 
ان انتخا با ت میں پا کستا ن پیپلز پا ر ٹی کے چیئر مین ذوالفقار علی بھٹو نے خو د ڈاکٹر غلا م حسین کو قومی اسمبلی کا الیکشن لڑ نے کی دعوت دی اور اس الیکشن میں ان کی جیب درحقیقت پسے ہو ئے طبقا ت کی کا میا بی تھی۔ اس کے بعد وہ ذوالفقار علی بھٹو کی حکو مت میں گورنر پنجا ب مصطفی کھر کے مشیر بنے ۔ ڈاکٹر غلا م حسین 1973 کی آئین سا ز کمیٹی کے رکن تھے جس آ ئین کو پا کستا ن کا متفقہ آ ئین قرا ر دیا جا تا ہے وہ پا کستا ن کی عوا می تا ر یخ کے وہ کر دا ر ہیں جن کے عمل سے تا ر یخ بنی ، وہ اس تا ر یخ کے گواہ بھی ہیں اور تا ر یخ سا ز بھی ۔ وزیر اعظم ذوالفقا ر علی بھٹو ان پر کس قدر اعتبا ر کر تے تھے اس کا ایک اظہا ر یہ بھی ہے کہ ذوالفقا ر علی بھٹو ان کو شملہ معاہد ہ کے دوران اپنی ٹیم میں شا مل کر کے بھا ر ت لے گئے ۔ 197
 
 کے انتخا با ت میں ڈاکٹر غلا م حسین ایک با ر پھر قو می اسمبلی کے رن بنے اور اس کے بعد وفا قی وزیر برا ئے ریلو ے کا قلم دا ن ان کے سپر د کیاگیا ۔ وہ پا کستا ن پیپلز پا رٹی کے نظر یا تی ، با اصول ، ایما ن دا ر، شفا ف اور انقلا بی رہنما ئوں میں شما ر ہو تے ہیں ان کے انہی پہلوئوں کو مد نظر رکھ کر ذوالفقا ر علی بھٹو نے ان کو 1977 میں پا کستا ن پیپلز پا ر ٹی کا سیکرٹر ی جنر ل بنا یا اور اس ذمہ دا ر ی کو وہ 1985 تک نبھا تے رہے ، فر و ر ی 1974 کو لا ہو ر میں اسلا می کا نفر نس کے دوران سعو دی عر ب کے شا ہ فیصل کی میز با نی کا اعزاز بحیثیت وزیر مہما ن دا ر ی ڈاکٹر غلا م حسین کے ذمے آیا ، شا ہ فیصل
شہید اس اسلا می کا نفر نس کے مہما ن خصو صی تھے ۔ 
 
جنر ل ضیا ئ الحق کی آ مر یت کے خلا ف ان کی جد و جہد جرات اور بہا د ر ی سے عبا رت ہے ۔ انہیں فو جی ڈاکٹیٹر جنر ل ضیا نے 1977-1981 تک بغیر کسی مقد مہ کے پس زند اں رکھا ۔ اور 1981 میں انہیں جبر ی طو ر پر شا م میں جلا وطن کر دیا گیا ۔ انہوں نے آ مر یت کے خلا ف، جمہو ریت اور پا کستان کے پسے ہو ئے طبقا ت کے حقو ق کا پر چم ہمیشہ تھا مے رکھا اور اسی لیے جلا وطنی کے زما نے میں بھی وہ بیر و ن ملک پا کستا ن کے عوام کے حقو ق کی آواز بن کرچھا ئے رہے ۔
 
ڈاکٹر غلا م حسین کی کتا ب ( میر ی دا ستان جد و جہد ) ہر لیحا ظ سے دلچسپی کا با عث ہے کہ کیسے محنت ، لگن ، ایما ندا ر ی اور جر ات سے ایک شخص اجتما عی حقو ق کے لئے جد و جہد کر سکتا ہے ڈاکٹر غلا م حسین نے زند گی بھر اپنے قد م ، زبا ن اور ہا تھوں کو اس اجتما عی جد و جہد کے لئے وقف کیے رکھا اور ابھی تک وہ اسی جذبے کے تحت سر گر م عمل ہیں ۔ ان کا شما ر  پا کستان کے شفا ف تر ین اور جر ا ت مند لیڈ روں میں ہو تا ہے وہ جس قد ر کھر ے انسا ن ہیں ، اسی قد ر جرات مند بھی ہیں ۔ محکو موں کے حقو ق کے لیے جد و جہد کر نا ان کا مشن ہے ، ان کی یہ کتا ب ان کی فکر ، عمل ، اور شخصیت ، ہر لیحا ظ سے قا ر ئین کے لئے مشعل راہ ہو گی ۔ 
فرخ سہیل گو ئند ی
 
ڈاکٹر غلام حسین 26 جون 1936 کو جہلم میں پیدا ہو ئے ۔ ابتدا ئی تعلیم کے بعد انہوں نے گو ر نمنٹ کا لج لا ہو ر کا رخ کیا اور اس کے بعد 1963 میں کنگ ایڈ ورڈ میڈ یکل کا لج سے میڈ یکل ڈگر ی حا صل کی ۔ بحیثیت ڈاکٹر انہوں نے منڈ ی بہا ئو الد ین میں ہزا ر وں لو گوں کا شفا یا ب کیا ۔ اپنے انسا ن دوست رویے کے باعث ڈاکٹر صا حب نے علا قے بھر کے لوگوں کے دل جیت لیے اور پھر انسا ن دوستی کے اسی جذبے کے تحت انہوں نے سیا ست کے میدا ن کا رزار میں قد م رکھا ۔ ڈاکٹر غلا م حسین کا شما ر پا کستا ن کے ان سیا ست دا نوں میں ہو تا ہے جنہوں نے محکو م طبقا ت کے لئے اپنی زند گی تیا گ دی ، 1970 میں ووٹ کے ذریعے پا کستا ن میں ایک جمہو ری انقلا ب بر پا ہوا ۔
 
ان انتخا با ت میں پا کستا ن پیپلز پا ر ٹی کے چیئر مین ذوالفقار علی بھٹو نے خو د ڈاکٹر غلا م حسین کو قومی اسمبلی کا الیکشن لڑ نے کی دعوت دی اور اس الیکشن میں ان کی جیب درحقیقت پسے ہو ئے طبقا ت کی کا میا بی تھی۔ اس کے بعد وہ ذوالفقار علی بھٹو کی حکو مت میں گورنر پنجا ب مصطفی کھر کے مشیر بنے ۔ ڈاکٹر غلا م حسین 1973 کی آئین سا ز کمیٹی کے رکن تھے جس آ ئین کو پا کستا ن کا متفقہ آ ئین قرا ر دیا جا تا ہے وہ پا کستا ن کی عوا می تا ر یخ کے وہ کر دا ر ہیں جن کے عمل سے تا ر یخ بنی ، وہ اس تا ر یخ کے گواہ بھی ہیں اور تا ر یخ سا ز بھی ۔ وزیر اعظم ذوالفقا ر علی بھٹو ان پر کس قدر اعتبا ر کر تے تھے اس کا ایک اظہا ر یہ بھی ہے کہ ذوالفقا ر علی بھٹو ان کو شملہ معاہد ہ کے دوران اپنی ٹیم میں شا مل کر کے بھا ر ت لے گئے ۔ 197
 
 کے انتخا با ت میں ڈاکٹر غلا م حسین ایک با ر پھر قو می اسمبلی کے رن بنے اور اس کے بعد وفا قی وزیر برا ئے ریلو ے کا قلم دا ن ان کے سپر د کیاگیا ۔ وہ پا کستا ن پیپلز پا رٹی کے نظر یا تی ، با اصول ، ایما ن دا ر، شفا ف اور انقلا بی رہنما ئوں میں شما ر ہو تے ہیں ان کے انہی پہلوئوں کو مد نظر رکھ کر ذوالفقا ر علی بھٹو نے ان کو 1977 میں پا کستا ن پیپلز پا ر ٹی کا سیکرٹر ی جنر ل بنا یا اور اس ذمہ دا ر ی کو وہ 1985 تک نبھا تے رہے ، فر و ر ی 1974 کو لا ہو ر میں اسلا می کا نفر نس کے دوران سعو دی عر ب کے شا ہ فیصل کی میز با نی کا اعزاز بحیثیت وزیر مہما ن دا ر ی ڈاکٹر غلا م حسین کے ذمے آیا ، شا ہ فیصل
شہید اس اسلا می کا نفر نس کے مہما ن خصو صی تھے ۔ 
 
جنر ل ضیا ئ الحق کی آ مر یت کے خلا ف ان کی جد و جہد جرات اور بہا د ر ی سے عبا رت ہے ۔ انہیں فو جی ڈاکٹیٹر جنر ل ضیا نے 1977-1981 تک بغیر کسی مقد مہ کے پس زند اں رکھا ۔ اور 1981 میں انہیں جبر ی طو ر پر شا م میں جلا وطن کر دیا گیا ۔ انہوں نے آ مر یت کے خلا ف، جمہو ریت اور پا کستان کے پسے ہو ئے طبقا ت کے حقو ق کا پر چم ہمیشہ تھا مے رکھا اور اسی لیے جلا وطنی کے زما نے میں بھی وہ بیر و ن ملک پا کستا ن کے عوام کے حقو ق کی آواز بن کرچھا ئے رہے ۔
 
ڈاکٹر غلا م حسین کی کتا ب ( میر ی دا ستان جد و جہد ) ہر لیحا ظ سے دلچسپی کا با عث ہے کہ کیسے محنت ، لگن ، ایما ندا ر ی اور جر ات سے ایک شخص اجتما عی حقو ق کے لئے جد و جہد کر سکتا ہے ڈاکٹر غلا م حسین نے زند گی بھر اپنے قد م ، زبا ن اور ہا تھوں کو اس اجتما عی جد و جہد کے لئے وقف کیے رکھا اور ابھی تک وہ اسی جذبے کے تحت سر گر م عمل ہیں ۔ ان کا شما ر  پا کستان کے شفا ف تر ین اور جر ا ت مند لیڈ روں میں ہو تا ہے وہ جس قد ر کھر ے انسا ن ہیں ، اسی قد ر جرات مند بھی ہیں ۔ محکو موں کے حقو ق کے لیے جد و جہد کر نا ان کا مشن ہے ، ان کی یہ کتا ب ان کی فکر ، عمل ، اور شخصیت ، ہر لیحا ظ سے قا ر ئین کے لئے مشعل راہ ہو گی ۔ 
فرخ سہیل گو ئند ی